ملی
نغمہ : میرا پیارا وطن
حُسنِ
کلام : مظفر احمد ظفرؔ
خدا
اس وطن کو شاداب رکھے
ہلالی
علم کو آب و تاب رکھے
چمکے
ہمیشہ اس کا چاند تارا
ناکام
و نامراد ہو، دشمن ہمارا
یہ
دھرتی سدا ہو محبت کا گھر
نہ
خوں ریزی نہ ہو جنگ کا خطر
رہے
امن ہر سو، رہے پیار عام
نہ
نفرت کا سایہ، نہ ظلم کا نظام
یہ
دھرتی ہمیں ہے، جان سے بھی عزیز
رہیں
ہم اس کی سرحدوں کے حفیظ
خدا
یا جوانوں کو دے حوصلے
کہ
علم و ہنر ہوں ان کے مشغلے
جمہور
کا سوچیں، حکمراں باوفا
دل
میں ہو ان کے، حب وطن کی نوا
نہ
ہو ظلم و ستم، نا ہی انتقام
یہاں
عدل وانصاف ہو، صبح و شام
دعا
ہے کہ ہو، نسلِ نو باصفا
راضی
رہیں سب، برضائے خدا
ہمیں
دے خدایا، یقین و سکوں
کہ
ہر گام پہ ہو تیرا ہی فسوں
تعلیم
و ترقی کے منصوبے چلیں
قائد
کے فرمان پہ سب صوبے چلیں
نہ
رنگ و نسل نہ ہو فرقوں کا فرق
جو
ایسا کرے، اسے کرے خدا غرق
وطن
کو شریروں کے شر سے بچا
ظفرؔ
کی یہ التجا، سن لے اے خدا