اردو نوٹس برائے جماعت نہم و دہم کے اس بلاگ میں آپ کو خوش آمدید۔۔۔

جماعت نہم

تصاویر برائے اردو تخلیقی تحریر

فیچر پوسٹ

روز مرہ، محاورہ، ضرب المثل

روزمرہ، محاورہ اور ضرب المثل  روزمرہ،   محاورے اور ضرب الامثال کسی بھی زبان کا حسن ہوتے ہیں۔ خاص کر اردو زبان کے محاورے اس کا سب...

ہفتہ، 25 نومبر، 2023

اصنافِ سُخن کی اقسام ASNAF-E-SUKHAN KI AQSAAM

 

اَصناف ِاَدب کی تعریف اور اقسام

صِنف کے لُغوی معنی   قِسم/جِنس/نسل /ذات  کےہیں  ۔ (صنف کی  جمع اصناف  ہے۔) اَصنافِ  ادب سے مراد ادب کی اقسام ہے۔

اَصناف ِادب کے دو حصے ہیں ایک  اصنافِ نثر اور دوسرا اصنافِ نظم۔

1: اَصنافِ نثر:- بہترین الفاظ کو سادہ  اور عمدہ انداز سے    لکھنا اصنافِ نثر کہلاتا ہے۔ اس میں جملے کی  بناوٹ پر زیادہ توجہ دی جاتی ہے۔اصناف نثر میں مضمون،  طنزو مزاح ، انشائیہ، تنقید،  کالم نگاری، خط، کہانی، افسانہ، ناول، آپ بیتی، جگ بیتی،  مکالمہ ، ڈراما، خاکہ/کردار نگاری ، داستان / قصہ، سوانح عمری/ سوانح حیات، سرگزشتِ حیات/ خود نَوِشت  ، سفرنامے  فلم اور پیروڈی  وغیرہ شامل ہیں۔

2: اَصناف سخن:- بہترین الفاظ کو بہترین انداز میں لکھنا یا بیان کرنا اصناف سخن کھلاتا ہے۔ اس میں جملے کی ساخت ، الفاظ کی ترتیب اور  گرائمر پر توجہ نہیں دی جاتی۔  شعری اصناف سخن میں نظم ،غزل، قصیدہ،نعت،حمد،منقبت ، مرثیہ، مثنوی ، مسدس،مخمس ، نَوحہ،گمان، اشلوک،کافی،رُباعی،  ہائیکو، سہرا     اور لوری وغیرہ شامل ہیں۔