اردو نوٹس برائے جماعت نہم و دہم کے اس بلاگ میں آپ کو خوش آمدید۔۔۔

جماعت نہم

تصاویر برائے اردو تخلیقی تحریر

فیچر پوسٹ

روز مرہ، محاورہ، ضرب المثل

روزمرہ، محاورہ اور ضرب المثل  روزمرہ،   محاورے اور ضرب الامثال کسی بھی زبان کا حسن ہوتے ہیں۔ خاص کر اردو زبان کے محاورے اس کا سب...

نظم : مال گودام روڈ شاعر : محمود سرحدی

 نظم :  مال گودام روڈ                  شاعر : محمود سرحدی

موضوع کے اعتبار سے یہ نظم "شہرِآشوب"  اور بناوٹ یا ساخت کے لحاظ سے "مثنوی" ہے۔

نظم " مال گودام روڈ      " کے شاعر کے انداز کلام کی چند خصوصیات۔۔۔

طنز ومزاح کا عنصر:  اردو شاعری میں محمود سرحدی اردو طنز نگاری  اور مزاح نگاری  میں ممتاز حیثیت رکھتے ہیں۔ وہ اپنے کلام میں  ارد گرد کی صورت حال کو انتہائی لطیف  اور شگفتہ انداز میں پیش کرتے ہیں۔ ماحول کی  تصویر نہایت مہارت کے ساتھ مزاحیہ طور پر نمایاں کرتے جس میں طنزیہ  انداز بھی پایا جاتا ہے۔

عوامی شاعری:  محمود سرحدی ایک عوامی شاعر ہیں۔ انھوں نے عام آدمی کے مسائل کو عوام کی آواز بنتے ہوئے عوام کے  انداز میں پیش کیا ہے۔

شگفتگی:محمود سرحدی  کےکے کلام میں شگفتگی اور تازگی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے شگفتہ شاعری اختیار کی اور واقعات کی مزاحیہ شاعری میں شہرت حاصل کی۔

طنز و مزاح کا عنصر: محمود سرحدی  کےکے کلام میں میں طنز و مزاح کا عنصر نمایاں دکھائی دیتا ہے۔ انہوں نے طنز و مزاح کے نشتر سے معاشرے کے جسم سے فاسد مواد نکال باہر کرنے کی کوشش کی ہے۔

سادہ زبان و بیان: محمود سرحدی نے انتہائی سادہ، عام فہم، بے تکلف  اور بے ساختہ زبان کا استعمال کیا ہے جو تحت الشعور  میں گہرا اور بھرپور مفہوم چھوڑ دیتی ہے۔

 نظم "مال گودام روڈ کا مرکزی خیال تحریر کریں۔

نظم "مال گودام روڈ"میں شاعر محمود سرحدی  اپنے شہر کی ایک شکستہ حال اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار سڑک کی صورتحال  کومزاحیہ اور طنزیہ انداز میں بیان کرنا چاہتاہے۔اس سڑک کی بحالی کا خیال کسی کو نہیں آتا۔ لوگوں کا اس شاہراہ سے گزرنا دشوار ہوگیا ہے۔آئے روز اس پر حادثات رونما ہوتے ہیں۔ کئی لوگ زخمی اور کئی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔  شاعر کے مطابق اس سڑک کی خرابی کی وجہ سے ارد گرد کا ماحول بھی کھنڈرات کا منظر پیش کررہاہے۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آپ کی رائے کا ہم احترام کرتے ہیں۔

نوٹ: اس بلاگ کا صرف ممبر ہی تبصرہ شائع کرسکتا ہے۔