نظم بعنوان
فلسطین کی پکار
عقل مند بھی حیراں ہیں، ان حیوانوں پر
سفاکی نے حدیں پار کیں معاہدوں کے بہانوں پر
یہ دھرتی کانپتی ہے بموں کی برسات سے
برا وقت آیا ہے فلسطین کی معصوم جانوں پر
لشکر فیل نے خون کی ہولی کھیلی ہے
قیامت برپا کی گئی ہے غزہ کے میدانوں پر
بغل میں ہے چھری اور منہ میں رام رام
سب حیران ہیں ان جہل کے ایوانوں پر
اب کسے پکاریں، کس سے فریاد کریں محبؔ
بند ہو گئے سبھی در، انصاف کے، مسلمانوں پر
شاعر: محب احمد
جماعت دہم بی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے کا ہم احترام کرتے ہیں۔
نوٹ: اس بلاگ کا صرف ممبر ہی تبصرہ شائع کرسکتا ہے۔