اردو نوٹس برائے جماعت نہم و دہم کے اس بلاگ میں آپ کو خوش آمدید ۔۔۔ .....📢🪂🏇🧗🤾..... ۔۔۔

جماعت نہم

تصاویر برائے اردو تخلیقی تحریر

فیچر پوسٹ

روز مرہ، محاورہ، ضرب المثل

روزمرہ، محاورہ اور ضرب المثل  روزمرہ،   محاورے اور ضرب الامثال کسی بھی زبان کا حسن ہوتے ہیں۔ خاص کر اردو زبان کے محاورے اس کا سب...

غزل: ہم اپنی دنیا میں مگن ہیں، ہمیں رہنے دو کلام: مظفر احمد ظفر ہم اپنی دنیا میں مگن ہیں، ہمیں رہنے دو لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
غزل: ہم اپنی دنیا میں مگن ہیں، ہمیں رہنے دو کلام: مظفر احمد ظفر ہم اپنی دنیا میں مگن ہیں، ہمیں رہنے دو لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

بدھ، 9 جولائی، 2025

غزل: ہم اپنی دنیا میں مگن ہیں، ہمیں رہنے دو کلام: مظفر احمد ظفر

غزل: ہم اپنی دنیا میں مگن ہیں، ہمیں رہنے دو کلام: مظفر احمد ظفر

غزل: ہم اپنی دنیا میں مگن ہیں، ہمیں رہنے دو

کلام: مظفر احمد ظفر

ہم اپنی دنیا میں مگن ہیں، ہمیں رہنے دو

جو ہم سے پیچھے رہ گئے، انھیں رہنے دو

تمہاری یاد کے سائے میں ہم جی لیں گے

تم آئے نہیں اب تک، تو پھر اب رہنے دو

ہم اپنے درد سے خوب آشنا ہیں اب تو

نصیب کا قصہ نہ چھیڑو، رہنے دو

یہ ٹوٹا دل سنبھل جائے گا آخر اک دن

مرہم کے نام پر نمک مت لگاؤ، رہنے دو

امید کے سہارے بہت دن جی چکے ہم

اب نئے وعدے، نیا سہارا، رہنے دو

جو بات لب پہ آ کے رُک جائے، بہتر ہے

خاموشیوں میں جو چھپا ہے، رہنے دو

ظفر! جگر کی حالت پہ دنیا ہنستی ہے

کسی سے اپنا فسانہ مت کہو، رہنے دو

 


دل ہے اُسی کے پاس ہیں سانسیں اسی کے پاس

دیکھا اُسے تو رہ گئیں آنکھیں اُسی کے پاس


ہم نے اپنے سب خواب اُسی کو دیے ہیں سونپ

اب ہیں ہماری راتیں اور نیندیں اسی کے 

پاس