جماعت نہم
اردو تفہیمی اور سمعی مہارتوں کی مشق
حصہ نثر جماعت دہم
حصہ غزل جماعت دہم
- غزل نمبر 1: فقیرانہ آئے صدا کر چلے شاعر : میر تقی میرؔ
- غزل نمبر 2: تصور سے کسی کے میں نے کی ہے گفتگو برسوں شاعر : خواجہ حیدر علی آتشؔ
- غزل نمبر 3: حیراں ہوں، دل کو روؤں کہ پیٹوں جگر کو میں شاعر : مرزا اسد اللہ خان غالبؔ
- غزل نمبر 4: ہم نے دنیا میں آ کے کیا دیکھا شاعر : بہادر شاہ ظفرؔ
- غزل نمبر 5: نگاہ یار جسے آشنائے راز کرے شاعر: حسرت موہانی
- غزل نمبر6 :۔۔۔۔۔ کہاں کے لالہ و گل ، کیا بہار تو بہ شکن شاعر: جگر مراد آبادی
- غزل نمبر 7: کچھ اشارے تھے جنھیں دنیا سمجھ بیٹھے تھے ہم شاعر: فراق گورکھ پوری
- غزل نمبر :8 ہونٹوں پہ کبھی ان کے مرا نام ہی آئے شاعرہ: ادا ؔجعفری
تصاویر برائے اردو تخلیقی تحریر
فیچر پوسٹ
روز مرہ، محاورہ، ضرب المثل
روزمرہ، محاورہ اور ضرب المثل روزمرہ، محاورے اور ضرب الامثال کسی بھی زبان کا حسن ہوتے ہیں۔ خاص کر اردو زبان کے محاورے اس کا سب...
ہفتہ، 9 ستمبر، 2017
سبق :مرزا چپاتی مصنف:اشرف صبوحی تعارف مصنف:
اشرف صبوحی (پیدائش: 11 مئی، 1905ء- وفات: 22 اپریل، 1990ء) ڈپٹی نذیر احمد دہلوی کے خانوادے سے تعلق رکھنے والے پاکستان کے نامور ادیب، صحافی، افسانہ نگار اور مترجم تھے جو اپنی تصنیف دلی کی چند عجیب ہستیاں کی وجہ سے دنیائے اردو میں شہرت رکھتے ہیں۔
حالات زندگی
ادبی خدمات
” | وائرلیس کی ایجاد کے بعد بھی بجلی جو کبھی غضب الٰہی کی ایک کہر تھی قدرت کی مہر ثابت ہو رہی ہے۔ | “ |
پاکستان آمد
تصانیف
- دلی کی چند عجیب ہستیاں
- غبار کا رواں (خاکہ)
- جھروکے (افسانے اور خاکہ)
- بغداد کے جوہری (ناول، انگریزی سے ماخوذ)
- بن باسی دیوی (وحشیانہ زندگی کی انسانی حالت، پر لطف پیرائے میں انگریزی سے ماخوذ)
- دھوپ چھاؤں (انگریزی ناول کا ترجمہ)
- ننگی دھرتی (انگریزی ناول کاترجمہ)
- موصل کے سوداگر (انگریزی سے ترجمہ کہانی)
- بزم آخر (مصنف فیاض مرحوم، مرتبہ اشرف صبوحی) جسے مشکل الفاظ کی فرہنگ کے ساتھ مجلس ترقی ادب پاکستان نے شائع کیا۔
وفات
حالات زندگی
ملازمت
تصانیف
- انشائی ادب
- 1965ء کے بہترین مقالے
- پنجاب میں اُردو (مرتب)
- قرآن حکیم کی روشنی مین تعلیم
- تعلیم کے بنیادی مباحث
- اقبال اور نظریہ وطنیت
- اساسیات ِ اقبال
- نقد ِجاں (شاعری)
- مطالعہ حالی
- میر حسن اور ان کا زمانہ
- کلاسیکی اَدب کا تحقیقی مطالعہ
- تنقیدی مطالعے
- جدیدیت کی تلاش میں
- افسانوی اَدب
- شبلی کی حیات ِ معاشقہ
- اُردو کا بہترین انشائی ادب
- یارنامہ
- افسانوی ادب
- ادب پارے
- باغ و بہار:ایک تجزیہ
- نذر ِ غالب
- اُردو نثر کے میلانات
- منتخب مقالات:اقبال ریویو
- مطالعہ ادبیات فارسی
- پاکستانی قومیت کی تشکیلِ نو
- الواح (شاعری)
- ڈھلتی عمر کے نوحے (شاعری)
- اردو ادب کا ارتقا:ایک جائزه
- مقدمہ شعر و شاعری (مرتب)
- پاکستان کی نظریاتی بنیادیں
- قائد اعظم اور تحریک ِ پاکستان
- دیوان ِ سودا (مرتب)
- انتخاب دیوان سودا
- مثنوی سحرالبیان
- دیوان آتش: تجزیہ اور تنقید
- مثنویات میر حسن
- دیوان جہاندار
- مقالاتِ تحقیق
- نامۂ عشق
- ارمغانِ ایران
- ارمغانِ لاہور
- عمل صالح
- صحیفہ غالب
- توضیحی کتابیاِ ابلاغیات
- علامہ اقبال کی تاریخِ ولادت (ایک مطالعہ)
- دربارِ ملی
- ثواقب المناقب
- قواعد و انشا
مجموعہ نظم و نثرسبق :شاہد دہلوی مصنف:شاہد دہلوی
سبق :شاہد دہلوی مصنف:شاہد دہلوی
تعارف مصنف: حالات زندگی
شاہد احمد دہلوی 22 مئی، 1906ء کو دہلی، برطانوی
ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ان کا تعلق اردو کے ایک اہم ادبی خانوادے سے تھا۔ وہ ڈپٹی
نذیر احمد کے پوتے اور مولوی بشیر الدین احمد کے فرزند تھے۔ جنوری 1930ء میں انہوں
نے دہلی سے اردو کا ایک باوقار جریدہ ساقی جاری کیا۔1936ء میں وہ ادب کی ترقی پسند
تحریک میں شامل ہوئے اور اس کی دہلی شاخ کے سیکریٹری بن گئے۔ تقسیم ہند کے بعد
شاہد احمد دہلوی نے کراچی منتقل ہوگئے، یہاں انہوں نے ساقی کا دوبارہ اجرا کیا جس
کا سلسلہ ان کی وفات تک جاری رہا۔
ادبی خدمات
وہ اردو کے ایک بہت اچھے نثرنگار تھے۔ ان کے خاکوں کے
مجموعے 'گنجینۂ گوہر '،'بزم خوش نفساں' ، 'بزم شاہد' اور 'طاق نسیاں' کے نام سے
شائع ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے 'دلی کی بپتا' اور 'اجڑا دیار' کے نام سے
مرحوم دلی کے حالات قلم بند کیے۔ وہ ایک اچھے مترجم بھی تھے اور انہوں نے انگریزی
کی لاتعداد کتابیں اردو زبان میں منتقل کیں۔
فن موسیقی
شاہد احمد دہلوی کو موسیقی میں بھی کمال حاصل تھا۔
انہوں نے دہلی گھرانے کے مشہور استاد، استاد چاند خان سے موسیقی کی باقاعدہ تربیت
حاصل کی تھی۔شاہد احمد دہلوی تقسہم ہند کے بعد ریڈیو پاکستان سے وابستہ ہوگئے تھے،
جہاں وہ ایس احمد کے نام سے موسیقی کے پروگرام پیش کرتے رہے۔ انہوں نے موسیقی کے
موضوع پر بھی لاتعداد مضامین قلم بند کیے جن کا مجموعہ 'مضامین موسیقی' کے نام سے
اشاعت پزیر ہوچکا ہے جسے اردو کے ممتاز محقق و شاعر عقیل عباس جعفری نے مرتب کیا
ہے۔
اعزازات
حکومت پاکستان نےشاہد احمد دہلوی کو ان کی ادبی خدمات
کے صلہ میں 14 اگست، 1963ء کو صدارتی اعزاز برائے حسن کارکردگی عطا کیا۔
مشہور تصانیف میں
گنجینۂ گوہر (خاکے)، بزمِ خوش
نفساں (خاکے)، بزم شاہد ، طاق نسیاں (خاکے)، دلی کی بپتا (دلی کی یاداشتیں)
اجڑا دیار (مضامین)،،سرگذشت ِعروس (ناول)،بچوں کی دلچسپیاں
(جی فریڑرک کیوڈر) (ترجمہ)، بچوں کی جنسی تعلیم (لیسٹراے کرکنڈال) (ترجمہ)، خودشناسی
(ولیم سی میجر) (ترجمہ)، بچوں کی نشو و نما ( ولارڈسی اولسن، جون لی ولن) (ترجمہ)،
بچوں کا خوف ( ہیلن راس) (ترجمہ)
انتخاب معاش (ہمفریز جے انتھی) (ترجمہ)، دھان کا گیت
(مس آئی لن چانگ) (ترجمہ)،غریب لڑکے جو نامور ہوئے (یولٹن) (ترجمہ)
بچوں میں جذبہ عداوت (سپل سکلونا ) (ترجمہ)،بچوں کے
جذباتی مسائل (اوسپرجن ، سٹوراٹ ایم قچ ) (ترجمہ)،بچوں کی معاشرتی زندگی (ایلس
وٹنرمین) (ترجمہ)،والدین اور معلمین (ایوایچ گرانٹ) (ترجمہ)،آپ کے بچے کی وراثت (ایل
گارٹن) (ترجمہ)،نرگس جمال (مارس مترلنک) (ترجمہ)،حیرت ناک کہانیاں (نتھینیل
ہوتھورن) (ترجمہ)،انوکھی کہانیاں (نتھینیل ہوتھورن) (ترجمہ)، فاؤسٹ (جان ولف کانگ
گوئٹے) (ترجمہ)،پروین و ثریا (مارس مترلنک) (ترجمہ)،پھانسی (اندریف) (ترجمہ)،مضامین
موسیقی (ترتیب عقیل عباس جعفری)
وفات
شاہد احمد دہلوی 27 مئی، 1966ء کو کراچی، پاکستان میں
وفات پاگئے اور کراچی میں گلشن اقبال کے قبرستان میں سپردِ خاک ہوئے۔